کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 537
’’یہ ہیں وہ بستیاں جنھیں ہم نے ان کے مظالم کی بنا پر غارت کر دیا اور ان کی تباہی بھی کی ہم نے ایک میعاد مقرر کر رکھی تھی۔‘‘
عثمان رضی اللہ عنہ کے خلاف خروج کرنے والے باغیوں کے احوال کا جو جائزہ لے گا اس کے سامنے یہ حقیقت واضح ہو جائے گی کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں نہیں بخشا بلکہ ان کو ذلیل و رسوا کیا اور ان سے اس طرح انتقام لیا کہ ان میں سے کوئی نہ بچ سکا۔
۵۴۔ اس مصیبت کا مسلمانوں کے نفوس پر گہرا اثر پڑا، ان کی عقلیں زائل ہو گئیں، حزن و غم نے انہیں گھیر لیا، ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے، ان کی زبانیں عثمان رضی اللہ عنہ کی مدح و ثنا میں لگ گئیں اور ان کے لیے رحمت کی دعائیں کرنے لگے۔ حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ نے امیر المومنین پر مرثیہ کہا، رلانے والے غم ناک قصائد کے ذریعہ سے آپ کی شہادت پر مصائب و آلام کا کثرت سے ذکر کیا اور قاتلین کی ہجو کی، جس کو تاریخ نے ہمارے لیے محفوظ کر لیا، راتوں نے اسے مہمل قرار نہ دیا اور زمانہ کی رکاوٹیں اور صدیوں کی دیواریں اسے ہم سے دور نہ کر سکیں۔
۵۵۔ یہ ہیں وہ حقائق جن کی جمع و ترتیب اور تحقیق و تحلیل کی اللہ نے مجھے توفیق بخشی جس پر اس کتاب (عثمان بن عثمان رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے) کی فصلیں شامل ہیں۔ اس میں جو درست ہو وہ محض اللہ کا مجھ پر فضل ہے اس کا شکر و احسان ہے، اور جو اس میں غلطی ہو تو میں اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں۔ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بری الذمہ ہیں۔ میرے لیے یہ کافی ہے کہ میں ان حقائق و براہین اور دلائل کو بیان کرنے کا حریص رہا ہوں جو خلیفہ راشد عثمان رضی اللہ عنہ کی حقیقت واضح کرتی ہوں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ میرے مسلمان بھائیوں کو اس کتاب سے نفع پہنچائے اور قارئین اپنی دعاؤں میں مجھے یاد رکھیں، ان شاء اللہ غیاب میں ایک بھائی کی دعا دوسرے کے حق میں مقبول ہو گی۔ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد پر اپنی کتاب کو ختم کرتا ہوں:
وَالَّذِينَ جَاءُوا مِنْ بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ (10) (الحشر:۱۰)
’’اور (ان کے لیے) جو ان کے بعد آئیں جو کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں اور ایمانداروں کی طرف سے ہمارے دل میں کینہ اور دشمنی نہ ڈال اے ہمارے رب بے شک تو شفقت و مہربانی کرنے والا ہے۔‘‘
اور شاعر کہتا ہے: