کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 523
فلبئس ہدی المسلمین ہدیتم و لبئس امر الفاجر المتعمد ’’مسلمانوں کا یہ طریقہ نہایت برا ہے اللہ تمھیں ہدایت دے۔ اور فساق و فجار کا یہ معاملہ نہایت برا ہے۔‘‘ ان تقدموا نجعل قری سرواتکم حول المدینۃ کل لین مذود ’’اگر تم (ان کے خلاف) اقدام کرتے ہو تو ہم تمہارے بڑے لوگوں کی مہمان نوازی مدینہ میں ڈبوں میں محفوظ انواع و اقسام کی کھجوروں سے کریں گے۔‘‘ و تدبروا فلبئس ما سافرتم ولمثل امر امیرکم لم یرشد ’’اور اگر پیٹھ پھیرتے ہو تو تمہارا پلٹنا نہایت برا ہو گا اور تمہارے سردار کا حکم بہتر نہیں ہو گا۔‘‘ و کان اصحاب النبی عشیۃ بدن تدبح عند باب المسجد ’’(شہادت عثمان کی) شام کو صحابہ کرام گویا ایسے اونٹ تھے، جنھیں مسجد نبوی کے پاس ذبح کیا جا رہا ہو۔‘‘ ابکی ابا عمرو لحسن بلائہ أمسی مقیما فی بقیع الغرقد [1] ’’میں ابوعمرو(عثمان)پر ان کے بہترین کارناموں کے باعث رو رہا ہوں، جواب بقیع الغرقد قبرستان میں جا چکے ہیں۔‘‘ نیز حسان رضی اللہ عنہ نے کہا: ما ذا اردتم من أخی الدین بارکت ید اللّٰه فی ذاک الادیم المقدد ’’تم دیندار عثمان سے کیا چاہتے تھے، اللہ تعالیٰ اس خشک چمڑے کو برکت عطا کرے۔‘‘ قتلتم ولی اللّٰه فی جوف دارہ و جئتم بامر جائر غیر مہتد ’’تم نے اللہ کے ولی کو اس کے گھر میں شہید کر دیا، اور تم نے بہت بڑا ظلم کیا۔‘‘
[1] تاریخ الطبری (۵؍۴۴۵)