کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 496
امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت پر اکابر صحابہ رضی اللہ عنہم نے تبصرہ کیا: [1]
٭ زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ :… آپ کو جب عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل کی خبر ملی تو آپ نے فرمایا: اللہ عثمان پر رحم فرمائے۔ انا للّٰہ و انا الیہ راجعون۔آپ سے کہا گیا بلوائی اپنے کیے پر نادم ہیں، تو آپ نے فرمایا: انہوں نے ہی تو اس کی تدبیر کی، انہوں نے ہی تو اس کی تدبیر کی، لیکن جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِمْ مِنْ قَبْلُ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُرِيبٍ (54) (سبا: ۵۴)
’’ان کی چاہتوں اور ان کے درمیان پردہ حائل کر دیا گیا جیسا کہ اس سے پہلے بھی ان جیسوں کے ساتھ کیا گیا وہ بھی انہی کی طرح شک و تردد میں پڑے ہوئے تھے۔‘‘
٭ طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ :… آپ کو جب عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کا علم ہوا تو فرمایا: اللہ عثمان پر رحم فرمائے۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔ آپ سے کہا گیا کہ یہ لوگ اپنے کیے پر پشیمان ہیں، تو آپ نے فرمایا: برباد ہوں یہ لوگ ،اور اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی:
مَا يَنْظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ (49) فَلَا يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَلَا إِلَى أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ (50) (یس: ۴۹۔۵۰)
’’انہیں صرف ایک سخت چیخ کا انتظار ہے جو انہیں آپکڑے گی اور یہ باہم لڑائی جھگڑے میں ہی ہوں گے اس وقت نہ تو یہ وصیت کر سکیں گے اور نہ اپنے اہل کی طرف لوٹ سکیں گے۔‘‘
٭ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ :… آپ کو جب عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کا علم ہوا تو فرمایا: اللہ تعالیٰ عثمان پر رحم فرمائے۔ انا للّٰہ و انا الیہ راجعون۔ آپ سے کہا گیا لوگ اپنے کیے پر نادم ہیں، تو آپ نے اللہ کا یہ ارشاد پڑھا:
كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنْسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِنْكَ إِنِّي أَخَافُ اللّٰهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ (16) فَكَانَ عَاقِبَتَهُمَا أَنَّهُمَا فِي النَّارِ خَالِدَيْنِ فِيهَا وَذَلِكَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ (17) (الحشر: ۱۶۔۱۷)
’’شیطان کی طرح کہ اس نے انسان سے کہا کفر کر جب وہ کفر کر چکا تو کہنے لگا میں تجھ سے بری ہوں میں تو اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں۔ پس دونوں کا انجام یہ ہوا کہ آتش دوزخ میں ہمیشہ کے لیے گئے اور ظالموں کی یہی سزا ہے۔‘‘
[1] الخلفاء الراشدون؍ الخالدی ص (۱۹۰)، البدایۃ والنہایۃ (۷؍۱۹۷)