کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 486
کے لیے ان کے اس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کر کے جما دے گا جسے ان کے لیے وہ پسند فرما چکا ہے اور ان کے لیے اس خوف و خطر کو وہ امن و امان سے بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں گے۔ اس کے بعد بھی جو لوگ ناشکری اور کفر کریں وہ یقینا فاسق ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے اور اس کا فرمان بر حق ہے: إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللّٰهَ يَدُ اللّٰهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ فَمَنْ نَكَثَ فَإِنَّمَا يَنْكُثُ عَلَى نَفْسِهِ وَمَنْ أَوْفَى بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهُ اللّٰهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا (10) (الفتح: ۱۰) ’’جو لوگ تجھ سے بیعت کرتے ہیں وہ یقینا اللہ سے بیعت کرتے ہیں ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے تو جو شخص عہد شکنی کرے وہ اپنے نفس پر ہی عہد شکنی کرتا ہے اور جو شخص اس اقرار کو پورا کرے جو اس نے اللہ کے ساتھ کیا ہے تو اسے عنقریب اللہ بہت بڑا اجر دے گا۔‘‘ اما بعد! اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے سمع و اطاعت اور جماعت کو پسند کیا ہے اور معصیت، افتراق اور اختلافات سے تمھیں منع کیا ہے اور تم سے ان لوگوں کے افعال کی خبر بیان کی ہے جو تم سے پہلے تھے تاکہ اگر تم ان کی نافرمانی کرو تو تمہارے خلاف حجت رہے لہٰذا اللہ کی نصیحت کو قبول کرو اور اس کے عذاب سے بچو۔ تم کسی امت کو نہیں پاؤ گے کہ وہ ہلاک ہوئی ہو الا یہ کہ اس نے اختلاف کیا ہو گا، جب کوئی قوم اختلاف کا شکار ہوتی ہے اور اس کو متحد رکھنے والا کوئی امیر نہ ہو تو اللہ اس کو ہلاک کر دیتا ہے اور جب تم بھی ایسا کرو گے تو نماز کو اکٹھا قائم نہیں کر سکو گے اللہ تم پر دشمن کو مسلط کر دے گا اور تم میں سے بعض بعض کی حرمت کو پامال کریں گے اور جب یہ کیا جائے گا تو اللہ کا دین قائم نہیں رہے گا اور تم فرقوں میں منقسم ہو جاؤ گے۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا تھا: إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ (159) (الانعام: ۱۵۹) میں تم کو اس بات کی وصیت کرتا ہوں جس کی وصیت اللہ نے تمھیں کی ہے اور اس کے عذاب سے ڈراتا ہوں۔ شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا تھا: وَيَا قَوْمِ لَا يَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِي أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَ قَوْمَ نُوحٍ أَوْ قَوْمَ هُودٍ أَوْ قَوْمَ صَالِحٍ وَمَا قَوْمُ لُوطٍ مِنْكُمْ بِبَعِيدٍ (89) وَاسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا