کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 37
(۱)
نام، نسب، کنیت، القاب، اوصاف، خاندان اور دور جاہلیت میں آپ کا مقام
۱۔ نام ونسب، کنیت اور القاب
۱: …نام و نسب: عثمان بن عفان بن ابی العاص بن امیہ بن عبد شمس بن عبدمناف بن قصی بن کلاب۔[1] اس طرح عبدمناف پر آپ کا سلسلہ نسب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلہ نسب میں جا ملتا ہے۔ آپ کی والدہ ارویٰ بنت کریز بن ربیعہ بن حبیب بن عبدشمس بن عبدمناف بن قصی ہیں۔[2]
اورآپ کی نانی ام حکیم بیضاء بنت عبدالمطلب ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے والد عبداللہ کی سگی بہن تھیں، اور زبیر بن بکار کی روایت کے مطابق دونوں جڑواں پیدا ہوئے تھے۔ اس طرح عثمان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پھوپھی زاد بہن کے لڑکے تھے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کی والدہ کے ماموں زاد بھائی تھے۔ آپ کی والدہ مشرف بہ اسلام ہوئیں اور آپ کی خلافت میں وفات پائی اور آپ ہی انہیں قبرستان لے گئے۔[3]
آپ کے والد دور جاہلیت ہی میں وفات پا چکے تھے۔
۲:…کنیت: دور جاہلیت میں آپ کی کنیت ابو عمرو تھی، لیکن جب آپ کی زوجیت میں رقیہ بنت رسول اللہ آئیں اور ان کے بطن سے ایک لڑکا پیدا ہوا جس کا نام عبداللہ رکھا گیا اس وقت سے آپ نے ابوعبداللہ کی کنیت اختیار کی اور مسلمانوں نے اسی کنیت سے آپ کو یاد کرنا شروع کر دیا۔ [4]
۳:…لقب: عثمان رضی اللہ عنہ کو ذوالنورین کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا، علامہ بدر الدین عینی[5] بخاری کی شرح میں لکھتے ہیں:
[1] الطبقات؍ ابن سعد: ۳؍۵۳۔ الاصابۃ: ۴؍۳۷۷، رقم (۵۴۶۳)۔
[2] التمہید والبیان فی مقتل الشہید عثمان ؍ محمد یحییٰ الاندلسی ص : (۱۹)
[3] الخلافۃ الراشدۃ والدولۃ الأمویۃ؍یحییٰ الیحیی ص: ۳۸۸۔
[4] التمہید والبیان فی مقتل الشہید عثمان ص: (۱۹)
[5] آپ کا نام محمود بن احمد بن موسیٰ عینی ہے ابو محمد آپ کی کنیت ہے۔ تاریخ، حدیث اور فقہ کے علماء میں آپ کا شمار ہوتا ہے۔ ۸۵۵ھ میں وفات پائی۔ دیکھیے: شذرات الذہب: ۷؍۲۸۶۔ الضوء اللامع: ۱۰؍۱۳۱۔