کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 34
۱۸؍۶؍۲۰۰۲ ء کو فارغ ہوا۔ اول و آخر اللہ کا فضل ہے میں اللہ تعالیٰ سے اس کے اسمائے حسنیٰ اور صفات عالیہ کے وسیلہ سے سوال کرتا ہوں کہ اس ناچیز کی کوشش کو اپنے لیے خالص کر لے اور اپنے بندوں کے لیے نفع بخش بنا دے اور جو حرف بھی میں نے لکھا ہے اس پر مجھے اجر عطا فرمائے اور اسے میری نیکیوں کے پلڑے میں رکھے اور اس حقیر کوشش کے اتمام میں میرے جن بھائیوں اپنی وسعت بھر کوشش کی ہے ان کو اس کا ثواب و صلہ عطا فرمائے اور ہر مسلمان سے جو اس کتاب کو پڑھیں میری گزارش ہے کہ اپنی دعاؤں میں اس بندئہ فقیر کو نہ بھولیں: رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَى وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ (19) (النمل: ۱۹) ’’اے میرے رب تو مجھے توفیق دے کہ میں تیرے ان نعمتوں کا شکر بجا لاؤں جو تو نے مجھے پر انعام کی ہیں، اور میرے ماں باپ پر اور میں ایسے نیک اعمال کرتا رہوں جن سے تو خوش رہے، مجھے اپنی رحمت سے نیک بندوں میں شامل کر دے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: مَا يَفْتَحِ اللّٰهُ لِلنَّاسِ مِنْ رَحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِنْ بَعْدِهِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ (2) (فاطر: ۲) ’’اللہ تعالیٰ جو رحمت لوگوں کے لیے کھول دے سو اس کا کوئی بند کرنے والا نہیں اور جس کو بند کر دے اس کے بعد اس کا کوئی جاری کرنے والا نہیں اور وہی غالب حکمت والا ہے۔‘‘ وصلی اللّٰه علی سیدنا محمد و علی آلہ و صحبہ أجمعین سبحانک اللّٰهم و بحمدک أشہد ان لاإلہ إلا انت استغفرک و اتوب إلیک و آخر دعوانا ان الحمد للّٰه رب العالمین۔ الفقیر الی عفو ربہ و مغفرتہ ورحمتہ ورضوانہ علی محمد محمد الصلابی