کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 288
حبیب رضی اللہ عنہ صاحب فکر و تدبیر تھے، غور و فکر کر کے اندازہ لگاتے پھر اپنے ساتھیوں سے مشورہ کرتے۔ میدان قتال کا جائزہ لیتے، دشمن سے متعلق مکمل معلومات حاصل کرتے اور پھر علم و بصیرت پر مبنی عسکری منصوبہ تیار کرتے۔ حبیب رضی اللہ عنہ کی جہادی کارروائیاں سوچی سمجھی اسکیم اور منصوبہ کے تحت ہوا کرتی تھیں، بغیر سوچی سمجھی اسکیم کے تحت کوئی کارروائی نہیں کرتے تھے، اس لیے خطرناک معرکوں میں بھی فتح و نصرت آپ کے ساتھ رہی، ان خصائص کے ساتھ ساتھ حبیب رضی اللہ عنہ صادق الایمان حقیقی مومن تھے اور جب بھی دشمن پر حملہ آور ہوتے یا کسی قلعہ کا محاصرہ کرتے تو اس موقع پر یہ بابرکت کلمات کہنا آپ کو انتہائی محبوب ہوتا ((لاحول ولا قوۃ الا باللّٰه العلی العظیم۔))[1] حبیب رضی اللہ عنہ نادر الوجود قائد تھے۔ نادر الوجود قائد کے اوصاف و خصائص آپ کے اندر جمع تھے جیسے من جانب اللہ غیر معمولی طبیعت، اکتسابی علم، عملی تجربہ، [2]اور اللہ پر اعتماد۔ حبیب بن مسلمہ رضی اللہ عنہ نے اسلامی فتوحات میں ایسی خدمات پیش کی ہیں جنھیں فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ آپ بلاشبہ عہد عثمانی میں اسلامی فتوحات کے عبقری قائدین میں سے ہیں۔ اس بے نظیر قائد کی وفات ۴۷ھ میں ہوئی، اس وقت آپ کی عمر ۵۴ سال قمری تھی۔ سالوں کے اعتبار سے آپ کی عمر کم تھی، لیکن کارہائے نمایاں کے اعتبار سے زیادہ تھی۔ وقت کے اعتبار سے تھوڑی لیکن آپ کے آثار و نقوش صدیاں گزرنے کے باوجود باقی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس صحابی جلیل، دور اندیش منتظم، ماہر سیاست، اور فتح مند قائد حبیب بن مسلمہ فہری رضی اللہ عنہ سے راضی ہو۔[3] 
[1] تہذیب؍ ابن عساکر (۴؍۳) [2] قادۃ الفتح الاسلامی فی ارمینیۃ ص (۱۹۲) [3] قادۃ الفتح الاسلامی ص (۱۸۷)