کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے - صفحہ 26
کتاب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے
مصنف: ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی
پبلیشر: الفرقان ٹرسٹ، خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ، پاکستان
ترجمہ: شمیم احمد خلیل السلفی
مقدمہ
اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ ، نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ ، وَنَسْتَغْفِرُہٗ ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئَاتِ اَعْمَالِنَا ، مَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَـلَا مُضِلَّ لَہُ ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَـلَا ہَادِیَ لَہٗ ، وَأَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ ( سورۃ آل عمران/ الآیۃ ۱۰۲۔)
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ االلّٰه كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا (سورۃ النسآء: ۱ )
{یٰٓاَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا ۔ يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ االلّٰه وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا ( سورۃ الأحزاب/ الآیتان ۷۰۔۷۱۔)
اما بعد!
اس کتاب میں سیدنا عثمان بن عثمان رضی اللہ عنہ کی شخصیت اور کارناموں کا تذکرہ ہے۔ یہ خلفائے راشدین کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ اس سے قبل ابوبکر صدیق اور عمر فاروق رضی اللہ عنہما کی شخصیات اور کارناموں کا تذکرہ ہمارے سامنے آچکا ہے۔ اس سلسلہ میں ہم نے یہ اہتمام کیا ہے کہ ان کی سیرتوں سے دروس و عبر کو اخذ کریں، اور معاشروں کی تحریر اور ملکوں کی تعمیر اور اقوام کی ترقی، قائدین اور لوگوں کے درمیان اللہ کے دین کی نشر و اشاعت کرنے والے افراد کی تربیت میں سنن و قوانین الٰہی کا استیعاب کریں۔
بشریت کی قیادت میں اپنے ماضی کی طرف لوٹنے کے لیے ضروری ہے کہ امت، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کے نقش قدم پر چلے۔ ہمارے حبیب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تاریخی مراحل کی خبر دی ہے جس سے امت گزرے گی۔ ارشاد نبوی ہے:
((تکون النبوۃ فیکم ما شاء اللّٰه ان تکون، ثم یرفعہا للّٰه اذا شاء ان یرفعہا، ثم تکون خلافۃ علی منہاج ، فتکون النبوۃ ما شاء الله ان تکون ، ثم یرفعہا اذا شاء اللّٰه ان یرفعہا، ثم تکون ملکا عاضا فیکون ما شاء اللّٰه ان تکون، ثم