کتاب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 781
بنیامین عزت واحترام سے واپس لوٹ آیا۔ پادری کی اس ملاقات پر مصری عالم شرقاوی لکھتے ہیں: ’’عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے پادری بنیامین کو اپنا قریبی بنا لیا، اتنا قریبی کہ بعد میں آپ کے محبوب دوستوں میں شامل ہوگیا۔ اس طرح عرب فاتحین نے مصر میں سکون واطمینان کی سانس لی اور فسطاط کی جامع مسجد میں پہلے ہی جمعہ کو عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیتے ہوئے کہا: اپنے پڑوسی قبطیوں سے حسن سلوک کرو، اس لیے کہ ان کا تم پر حق ہے اور سسرالی رشتے کا تعلق بھی ہے۔ ظلم سے اپنے ہاتھ روکے رکھو، پاک دامن رہو اور نگاہیں پست رکھو۔‘‘[1] 
[1] عمرو بن العاص القائد والسیاسی، ص:۱۳۴۔ [2] فتوح مصر و أخبارھا ص :۷۳،۷۴۔