کتاب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 71
شخص یہ بخوبی محسوس کرے گا کہ آپ اللہ تعالیٰ سے کامیاب ملاقات کے اسباب پر کتنی گہری نظر رکھتے تھے، اور اللہ کے عذاب اور اس کی سزا سے کس قدر خائف رہتے تھے۔ آپ اپنے دور خلافت میں ایک رات مدینہ میں پاسبانی کے لیے نکلے، ایک مسلمان آدمی کے گھر سے آپ کا گزر ہوا، آپ نے اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھتے ہوئے پایا، آپ رک کر اس کی قراء ت سننے لگے، وہ پڑھ رہا تھا: وَالطُّورِ (1) وَكِتَابٍ مَسْطُورٍ (2) فِي رَقٍّ مَنْشُورٍ (3) وَالْبَيْتِ الْمَعْمُورِ (4) وَالسَّقْفِ الْمَرْفُوعِ (5) وَالْبَحْرِ الْمَسْجُورِ (6) إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَاقِعٌ (7) (الطور:۱۔۷) ’’قسم ہے طور کی اور لکھی ہوئی کتاب کی، جو جھلی کے کھلے ہوئے ورق میں ہے، اور آباد گھر کی اور اونچی چھت کی، اور بھڑکائے ہوئے سمندر کی، بے شک آپ کے ربّ کا عذاب ہو کر رہنے والا ہے۔‘‘ آپ نے یہ سن کر کہا: قسم؛ کعبہ کے ربّ کی قسم یہ برحق ہے۔ پھر آپ اپنے گدھے سے اتر گئے، تھوڑی دیر ٹھہرے، پھر اپنے گھر واپس آئے، پھر ایک مہینہ بیمار رہے، لوگ آپ کی عیادت کو آتے رہے اور نہیں جانتے تھے کہ آپ کی بیماری کا سبب کیا ہے۔ [1] آپ نے قضاء وقدر کا مفہوم بھی اللہ کی کتاب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے سیکھا، آپ کے دل میں اس کا مفہوم راسخ ہوگیا، اور اس کے درجات کو کتاب الٰہی سے آپ نے بخوبی سمجھ لیا، پس آپ کامل یقین رکھتے تھے کہ اللہ ہی ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے: وَمَا تَكُونُ فِي شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْهُ مِنْ قُرْآنٍ وَلَا تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلَّا كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُودًا إِذْ تُفِيضُونَ فِيهِ وَمَا يَعْزُبُ عَنْ رَبِّكَ مِنْ مِثْقَالِ ذَرَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَلَا أَصْغَرَ مِنْ ذَلِكَ وَلَا أَكْبَرَ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُبِينٍ (یونس:۶۱) ’’اور تو نہ کسی حال میں ہوتا ہے اور نہ اس کی طرف سے (آنے والے) قرآن میں سے کچھ پڑھتا ہے اور نہ تم کوئی عمل کرتے ہو، مگر ہم تم پر شاہد ہوتے ہیں، جب تم اس میں مشغول ہوتے ہو اور تیرے رب سے کوئی ذرہ برابر (چیز) نہ زمین میں غائب ہوتی ہے اور نہ آسمان میں اور نہ اس سے کوئی چھوٹی چیز ہے اور نہ بڑی مگر ایک واضح کتاب میں موجود ہے۔‘‘ نیز یہ کہ اللہ تعالیٰ نے ہر اس چیز کو لکھ دیا ہے جو ہونے والی ہے: وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِيُعْجِزَهُ مِنْ شَيْءٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ إِنَّهُ كَانَ عَلِيمًا قَدِيرًا (فاطر:۴۴)