کتاب: سورۃ الفاتحہ فضیلت اور مقتدی کےلیے حکم - صفحہ 123
فَسَمِعْتُ أَنَّہٗ یَقْرَأُ فِيْ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ‘‘[1]
’’میں نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پہلو میں امام کے پیچھے نماز پڑھی تو میں نے ظہر اور عصر میں انھیں قراء ت کرتے ہوئے سنا۔‘‘
4۔حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کا اثر:
’’جزء القراءة‘‘امام بخاری،’’کتاب القراءة‘‘،وسنن کبری بیہقی،مصنف عبدالرزاق اور ابن ابی شیبہ میں امام مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’سَمِعْتُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنَ عَمْرٍ و یَقْرَأُ فِيْ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ خَلْفَ الْإِمَامِ‘‘[2]
’’میں نے عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کو ظہر اور عصر میں امام کے پیچھے قراء ت کرتے ہوئے سنا۔‘‘
5۔حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما کا اثر:
سنن ابن ماجہ اور’’کتاب القراءة‘‘وسنن کبریٰ بیہقی میں یزید الفقیر بیان کرتے ہیں کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’کُنَّا نَقْرَأُ فِيْ الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ خَلْفَ الْإِمَامِ وَفِيْ الرَّکْعَتَیْنِ الَأَوْلَیَیْنِ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَسُوْرَۃٍ‘‘[3]
[1] جزء القراءة(ص:۴۴)،کتاب القراءة بیہقي(ص:۷۱)،سنن کبری(۲؍۶۹) توضیح الکلام(۱؍۴۸۳)،تفسیر ستاری(۱؍۲۴۵)
[2] جزء القراءة(ص:۴۵)،کتاب القراءة(ص:۷۲)،مصنف عبد الرزاق،(۲؍۱۳۰) ابن أبي شیبہ(۱؍۳۷۳) السنن الکبری(۲ ؍۱۶۹)،تفسیر ستاری(۱؍۳۴۲)،توضیح الکلام(۱؍۴۹۳)
[3] ابن ماجہ بحوالہ التوضیح(۱؍۵۰۱)،سنن بیہقي(۲؍۱۷۰)،تحقیق(۱؍۱۰۵)،کتاب القراءة(ص:۷۴)،مصنف ابن أبي شیبہ(۱/۳۷۴/۳۷۶۴)