کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 94
دین میں غلو کرنے سے بچو، کیونکہ تم سے پہلے لوگوں کو دین میں غلو ہینے ہلاک کیاہے۔ معلوم ہواکہ دین میں غلو کرنا شرک وبدعات اورخواہشات کے عظیم ترین اسباب میں سے ہے،[1] اور دین میں غلو کی خطرناکی ہی کو محسوس کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بارے میں مبالغہ آرائی پر تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا: ’’لا تطروني کما أطرت النصاری عیسی ابن مریم فإنما أنا عبدہ، فقولوا:عبد اللّٰه ورسولہ‘‘[2] تم(حدسے زیادہ تعریفیں کرکے) مجھے حد سے آگے نہ بڑھانا جیسا کہ
[1] دیکھئے: اقتضاء الصراط المستقیم، از شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃاللہ علیہ ، ۱/۲۸۹، والاعتصام ،از امام شاطبی رحمۃاللہ علیہ ، ۱/۳۲۹-۳۳۱، ورسائل ودراسات في الأھواء۔۔۔ از ڈاکٹر ناصر عبدالکریم العقل، ۱/۱۷۱، ۱۸۳، و الغلو في الدین في حیاۃ المسلمین المعاصرۃ، از ڈاکٹر عبدالرحمن ابن معلا اللویحق، ص:۷۷-۸۱، والحکمۃ في الدعوۃ إلی اللہ عز وجل، از سعید بن علی القحطانی (مولف کتاب)، ص:۳۷۹۔ [2] صحیح البخاری، کتاب الأنبیاء، باب قول اللہ تعالیٰ:﴿واذکر في الکتاب مریم ۔۔۔﴾ ۴/۱۷۱، حدیث نمبر(۳۴۴۵)۔