کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 92
دیتے ہیں جو ان کی بدعات کے آڑے آتی ہیں ، جس کے نتیجہ میں ہلاکت وبربادی اور خسارہ ان کا مقدر بن جاتا ہے ، ولاحول ولا قوۃ إلا باللہ۔[1] ۱۰- غلو پسندی ومبالغہ آرائی: غلو ،بدعات کے ظہور وانتشار کا سب سے بنیادی سبب ہے، اور یہی وہ سبب اصیل ہے جس سے انسانیت میں شرک جیسے سنگین جرم کا وجود ہوا، کیونکہ لوگ آدم علیہ السلام سے لیکردس صدیوں تک خالص عقیدۂ توحید پر قائم تھے ‘شرک کا وجود نہ تھا، پھر اس کے بعد لوگوں نے صالحین (نیکوکار لوگ) سے عقیدتیں قائم کیں اور ان کے بارے میں اس حد تک غلو کیا کہ اللہ کے سوا ان کی عبادت کر بیٹھے ، تو اللہ تعالیٰ نے دعوت توحید کی تجدید کے لئے نوح علیہ السلام کو مبعوث فرمایا، اور یوں انبیاء و رسل علیہم السلام کی آمد کاسلسلہ شروع ہوگیا ۔[2] غلو کی مختلف قسمیں اور صورتیں ہیں ، چنانچہ غلو شخصیتوں میں ہوتا ہے، مثلاً
[1] دیکھئے:فتاوی ابن تیمیہ رحمۃاللہ علیہ ،۲۲/۳۶۱-۳۶۳،والاعتصام،از امام شاطبی، ۱/۲۷۸-۲۹۴ ، وتنبیہ اولی الأبصار ۔۔از ڈاکٹر صالح سحیمی، ص:۸۴۸، ورسائل ودراسات في الأھواء والافتراق ۔۔ ازڈاکٹر ناصر عبدالکریم العقل، ۲/۱۸۰۔ [2] دیکھئے: البدایۃ والنھایۃ، از امام حافظ ابن کثیر رحمۃاللہ علیہ ، ۱/۱۰۶۔