کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 91
شریک لہ، وجعل رزقي تحت ظل رمحي، وجعل الذل والصغار علی من خالف أمري، ومن تشبہ بقومٍ فھو منھم‘‘[1] قیامت سے پہلے پہلے میں تلوار کے ساتھ مبعوث ہواہوں تاکہ اللہ وحدہ لاشریک کے سوا اور کسی کی عبادت وپرستش نہ ہو، میری روزی میرے نیزے کے سائے میں رکھی گئی ہے، اور ذلت وخواری اس شخص کا مقدر بنادی گئی ہے جس نے میرے حکم کی مخالفت کی ، اور جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیارکی وہ انہیں میں شمار ہوگا۔ ۹- ضعیف وموضوع حدیثوں پر اعتماد: ضعیف وبے اصل حدیثوں پر اعتماد بھی ان اسباب میں سے ہے جن سے بدعات کی نشرو اشاعت ہوتی ہے، چنانچہ دیکھاجاتا ہے کہ اکثر اہل بدعت ضعیف، بے سروپا، موضوع، جھوٹی اور ان احادیث پر اعتماد کرتے ہیں جنھیں محدثین نے درجۂ قبولیت سے خارج قرار دیا ہے، اور دوسری طرف ان صحیح احادیث کو پس پشت ڈال
[1] مسند احمد بن حنبل،۲/۵۰،۹۲ ،علامہ احمد محمد شاکر نے مسند احمد کی شرح میں اس حدیث کی سند کو صحیح قرار دیا ہے ،دیکھئے:(حدیث نمبر،۵۱۱۴ و۵۱۱۵و۵۶۶۷) بروایت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہما۔