کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 90
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’السنن‘‘ کے معنی راستے کے ہیں ، اور بالشت ، گز، اور گوہ کے سوراخ سے گناہوں اور دیگر بے راہ روی کے کاموں میں شدت ِ یکسانیت اور موافقت کی مثال مقصود ہے ، نہ کہ کفر میں ، اور یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک کھلا معجزہ ہے ،کیونکہ آپ کی یہ پیشین گوئی حرفاً حرفاً ثابت ہوئی‘‘[1] معلوم ہواکہ بالشت، گز، اور گوہ کے سوراخ میں داخل ہونے سے دراصل ہر اس شے میں اتباع کرنے کی مثال مقصود ہے جس سے شریعت میں روکا گیا ہے ،اور وہ شریعت کی نگاہ میں مذموم ہے ۔[2] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلموں کی مشابہت سے منع فرمایا ہے، چنانچہ ارشاد ہے: ’’بعثت بین یدي الساعۃ بالسیف حتی یعبد اللّٰه وحدہ لا
[1] صحیح مسلم بشرح امام نووی:۱۶/۴۶۰۔ [2] دیکھئے: فتح الباری، از امام حافظ ابن حجر ، ۱۳/۳۰۱۔