کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 86
اپنے ہاتھ سے جہاد کرے وہ بھی مومن ہے، اور جو ان سے اپنی زبان سے جہاد کرے وہ بھی مومن ہے ،اور جو ان سے اپنے دل سے جہاد کرے وہ بھی مومن ہے، اور اس کے بعد رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان باقی نہیں رہتا ۔ اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’من سئل عن علم یعلمہ فکتمہ أُلجِمَ یوم القیامۃ بلجامٍ من نارٍ‘‘[1] جس شخص سے کوئی علم دریافت کیا گیا جسے وہ جانتا ہے اور اس نے اسے چھپا لیا ، تو اسے قیامت کے روز آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔ ۸- کافروں کی مشابہت اور ان کی تقلید: مسلمانوں کے درمیان بدعات کے جنم دینے میں اس چیز کا ایک نمایاں رول ہے، اس کی دلیل ابوواقد لیثی رضی اللہ عنہ
[1] جامع ترمذی، کتاب العلم، باب ما جاء في کتمان العلم، ۵/۲۹، حدیث نمبر (۲۶۴۹)، وابو داود، کتاب العلم، باب کراہیۃ منع العلم، ۳/۳۲۱، حدیث نمبر(۳۶۵۸)، وابن ماجہ، المقدمۃ، باب من سئل عن علمہ فکتمہ، ۱/۹۸، حدیث نمبر(۲۶۶)، ومسند احمد، ۲/۲۶۳، ۳۰۵، علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح سنن الترمذی (۲/۳۳۶) اور صحیح سنن ابن ماجہ (۱/۴۹) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔