کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 80
نیز فرمایا: ﴿وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللَّـهِ يُكْفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلَا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ إِنَّكُمْ إِذًا مِّثْلُهُمْ ۗ إِنَّ اللَّـهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعًا ﴾[1] اور اللہ تعالیٰ تمہارے پاس اپنی کتاب میں یہ حکم اتار چکا ہے کہ تم جب کسی مجلس والوں کواللہ تعالیٰ کی آیتوں کا کفر کرتے اور مذاق اڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو جب تک کہ وہ اس کے علاوہ اور باتیں نہ کرنے لگیں ، ورنہ تم بھی اس وقت انہی جیسے ہو، یقینا اﷲ تعالیٰ تمام کافروں اور منافقوں کو جہنم میں جمع کرنے والا ہے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إنما مثل الجلیس الصالح و الجلیس السوء کحامل المسک ونافخ الکیر، فحامل المسک إما أن یحذیک وإما أن تبتاع منہ، وإما أن تجد منہ ریحاً طیبۃً، ونافخ الکیر إما أن
[1] سورۃ النساء:۱۴۰۔