کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 79
خَذُولًا﴾ [1] اور اس دن ظالم شخص اپنے ہاتھ کو چبا چبا کر کہے گا ہائے کاش کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ اختیار کی ہوتی، ہائے افسوس کاش میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا، اس نے تو مجھے میرے پاس نصیحت آجانے کے بعد گمراہ کر دیا، اور شیطان تو انسان کو دغا دینے والا ہے۔ ﴿وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَىٰ مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ﴾[2] اور جب آپ ان لوگوں کو دیکھیں جو ہماری آیتوں میں عیب جوئی کررہے ہیں تو ان سے کنارہ کش ہو جائیں یہاں تک کہ وہ کسی اور بات میں لگ جائیں اور اگر آپ کو شیطان بھلادے تو یاد آنے کے بعد پھر ایسے ظالموں کے ساتھ مت بیٹھیں ۔
[1] سورۃ الفرقان:۲۷ تا ۲۹۔ [2] سورۃ الانعام:۶۸۔