کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 78
لَعْنًا كَبِيرًا ﴾ [1] اس دن ان کے چہرے جہنم میں اُلٹ پلٹ کئے جائیں گے(حسرت وافسوس سے ) کہیں گے کہ کاش ہم اللہ تعالیٰ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کئے ہوتے، اور کہیں گے اے ہمارے رب! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی باتیں مانی جنہوں نے ہمیں راہ راست سے بھٹکا دیا، پروردگار! تو انہیں دُگنا عذاب دے اور ان پر خوب لعنت نازل فرما۔ ۶- بُرے لوگوں کی ہم نشینی اور ان سے میل جول: بدعتوں میں پڑنے اور لوگوں میں بدعات کی ترویج اور نشر واشاعت کے اسباب میں سے ایک سبب یہ بھی ہے، اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ اہل سوء کی ہم نشینی اختیار کرنے والا ندامت کا شکار ہوتا ہے، ارشاد ہے: ﴿وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا ﴿٢٧﴾ يَا وَيْلَتَىٰ لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا ﴿٢٨﴾ لَّقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي ۗ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنسَانِ
[1] سورۃ الاحزاب:۶۶ تا ۶۸۔