کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 77
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ أَفَمَن زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ فَرَآهُ حَسَنًا ۖ فَإِنَّ اللَّـهَ يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ ۖ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْهِمْ حَسَرَاتٍ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ بِمَا يَصْنَعُونَ ﴾ [1] تو کیا وہ شخص جس کے لئے اس کے بُرے اعمال خوشنما کر دیئے گئے ہیں تو وہ انہیں اچھا سمجھتا ہے! یقینا اللہ تعالیٰ جسے چاہے گمراہ کرتا ہے،اور جسے چاہے راہ راست دکھاتا ہے، تو (اے پیغمبر! ) آپ کوان پر غم کھا کھا کر اپنی جان کو ہلاکت میں نہ ڈالنی چاہئے، یہ جو کچھ کر رہے ہیں اس سے اللہ تعالی بخوبی واقف ہے۔ اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اہل بدعت اور نفس پرستوں کا نقشہ کھینچتے ہوئے فرمایا: ﴿يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ يَقُولُونَ يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّـهَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولَا ﴿٦٦﴾ وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَا ﴿٦٧﴾ رَبَّنَا آتِهِمْ ضِعْفَيْنِ مِنَ الْعَذَابِ وَالْعَنْهُمْ
[1] سورۃ فاطر:۸۔