کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 73
﴿ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَوَاهُ بِغَيْرِ هُدًى مِّنَ اللَّـهِ﴾[1] اور اس سے بڑا گمراہ اور کون ہو سکتا ہے جو اللہ کی ہدایت کو چھوڑ کر اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہو۔ اور فرمایا: ﴿ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَهْوَى الْأَنفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَاءَهُم مِّن رَّبِّهِمُ الْهُدَىٰ﴾ [2] یہ لوگ تو صرف اٹکل پچو اور اپنی خواہش نفس کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور یقینا ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے ہدایت آچکی ہے۔ ۳- شبہات میں پڑنا: اہل بدعت شبہات میں پڑنے کے سبب بھی بدعات کے شکار ہوتے ہیں ، اللہ کا ارشاد ہے: ﴿ هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ ۖ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ
[1] سورۃ القصص :۵۰۔ [2] سورۃ النجم:۲۳۔