کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 70
نہیں جانتے۔ نیز عمرو بن العاص رضی اللہ عنہماسے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’إن اللّٰه لا ینتزع العلم من الناس انتزاعاً، ولکن یقبض العلماء فیرفع العلم معھم، ویبقي في الناس رؤوساً جھالاً یفتون بغیر علم فَیَضِلون ویُضِلون‘‘[1] اللہ تعالیٰ لوگوں کے درمیان سے علم یونہی کھینچ کر نہ لے لے گا، بلکہ علماء کو وفات دے کر اٹھا لے گا تو ان کے ساتھ علم بھی اُٹھ جائے گا، اور لوگوں میں صرف جاہل رووساء کو باقی چھوڑے گا ، جو بغیر علم کے فتوے دیں گے ،توخودبھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔ ۲- خواہشاتِ نفس کی اتباع: یہ بھی لوگوں کو بدعات اور خواہش پرستی میں ڈالنے والے خطرناک اسباب میں سے ایک سبب ہے۔
[1] متفق علیہ: البخاری، کتاب الإعتصام بالکتاب والسنۃ، باب مایذکر من ذم الرأي وتکلف القیاس، ۸/۱۸۷، حدیث نمبر(۷۳۰۷)، ومسلم، کتاب العلم، باب رفع العلم و قبضہ وظھور الجھل والفتن آخر الزمان، ۴/۲۰۵۸، حدیث نمبر(۲۶۷۳)۔