کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 69
۱- جہالت: اور یہ سب سے بڑی بَلا ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ ۚ إِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ أُولَـٰئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُولًا ﴾[1] اور جس چیز کا تمہیں علم نہ ہو اس کے پیچھے نہ پڑو، کیونکہ کان، آنکھ اور دل ان میں سے ہر ایک سے پوچھ گچھ کی جانے والی ہے۔ دوسری جگہ فرمایا: ﴿ قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللَّـهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللَّـهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ﴾[2] آپ فرمایئے کہ میرے رب نے خفیہ وعلانیہ فواحش، ہرطرح کے گناہ اور ناحق کسی پر ظلم کرنے کو اور اس با ت کو حرام قرار دیا ہے کہ تم اللہ کے ساتھ کسی ایسی چیزکو شریک ٹھہراؤ جس کی اللہ نے کوئی سند نہیں نازل کی، اور اس بات کو کہ تم لوگ اللہ کے ذمہ ایسی بات لگا دو جس کو تم
[1] سورۃ الاسراء:۳۶۔ [2] سورۃ الأعراف :۳۳۔