کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 64
’’یکون في آخر الــزمان دجــالون کــذابون، یأتونکم من الأحادیث بما لم تسمعوا أنتم ولا آباؤکم، فإیاکم وإیاھم، لا یضلونکم ولا یفتنونکم‘‘[1] آخری زمانہ میں کچھ دجال اور جھوٹے لوگ پیداہوں گے جو تمہارے پاس ایسی ایسی حدیثیں لائیں گے جنھیں تم نے اور تمہارے آباء واجداد کسی نے نہ سنے ہوں گے، تو خبردار! ان سے بچنا دیکھنا یہ تمہیں گمراہی اور فتنے میں نہ ڈال دیں ۔ ثالثاً :بدعات کے سلسلہ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے چنداقوال: (۱) علامہ ابن سعد رحمہ اللہ نے اپنی سند سے ذکرکیا ہے کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’لوگو! میں متبع سنت ہوں ،بدعتی نہیں ہوں ، لہٰذا اگر درست کروں تو میری مددکرو، اور اگر انحراف کروں تو میری اصلاح کرو‘‘[2]
[1] صحیح مسلم، المقدمۃ، باب النھي عن الروایۃ عن الضعفاء والاحتیاط في تحملھا، ۱/۱۲، حدیث نمبر(۶،۷)۔وابن وضاح، في ما جاء في البدع،ص:۶۷، نمبر(۶۵)۔ [2] الطبقات الکبری ،از ابن سعد، ۳/۱۳۶۔