کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 63
الھدی والنور، [ھو حبل اللّٰه المتین من أتبعہ کان علی الھدی، ومن ترکہ کان علی الضلالۃ] فخذوا بکتاب اللّٰه، واستمسکوا بہ‘‘[1] اما بعد، لوگوسنو! میں ایک انسان ہوں ، ہوسکتا ہے اللہ کا قاصد (ملک الموت) آئے ، اور میں اس کی بات پر لبیک کہہ دوں ، اور میں تمہارے درمیان دو ٹھوس بنیادیں چھوڑ کر جارہا ہوں ، ایک اللہ کی کتاب (قرآن مجید) ہے جس میں ہدایت اور نور ہے، اور وہ اللہ کی ایسی رسی ہے کہ جس نے اسے پکڑا وہ راہ یاب ہے اور جس نے اسے چھوڑ دیا وہ گمراہ ہے، لہٰذا اللہ کی کتاب کو لے لو اور اسے ہی حرز جاں سمجھو۔ اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کتاب اللہ کے التزام پر ابھارا ہے اور اس کی ترغیب دی ہے۔ (۹) ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] صحیح مسلم،کتاب فضائل الصحابۃ، باب فضائل علي بن ابي طالب رضي اللہ عنہ، ۴/۱۸۷۳، حدیث نمبر (۲۴۰۸)۔