کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 60
رہے گاوہ بہت زیادہ اختلافات دیکھے گا،لہٰذا ،تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت کو لازم پکڑو، اسے مضبوطی سے تھام لو ،اوراسے دانتوں سے خوب اچھی طرح جکڑ لو، اور اپنے آپ کو نئی ایجاد شدہ باتوں سے بچاؤ، اس لئے کہ ہر بدعت گمراہی ہے۔ (۷) حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں : لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر (بھلائی ونیکی) کے متعلق پو چھاکرتے تھے،اور میں آپ سے شر (برائی وگناہ کے کام) کے بارے میں پوچھتا تھا تاکہ ان میں واقع ہونے سے بچوں ،چنانچہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم جاہلیت اور شر میں مبتلا تھے کہ اللہ نے ہمیں اس خیر (نعمت ِاسلام ) سے سرفراز فرمایا، تو کیا اس خیر کے بعد بھی کوئی شر ہے؟ ، آپ نے فرمایا:’’ہاں ‘‘ ،میں نے کہا:کیا اس شر کے بعد پھر کوئی خیر ہوگا؟ ، آپ نے فرمایا:’’ہاں ، لیکن اس میں کدورت اور خرابیاں ہوں گی‘‘ (یعنی وہ خالص خیر نہ ہوگا) میں نے عرض کیا: وہ خرابیاں کیا ہوں گی؟ ، آپ نے فرمایا: ’’قوم یستنون بغیر سنتي، ویھدون بغیر ھدیي، تعرف منھم وتنکر‘‘،کچھ ایسے لوگ ہوں گے جو میری سنت کے علاوہ