کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 51
فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَن سَبِيلِهِ ۚ ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ﴾[1] اور یہی میری صراط مستقیم ہے، سو اسی پر چلو، اور دوسری راہوں پر مت چلو، کہ وہ راہیں تمہیں اللہ کی راہ سے جدا کر دیں گی، اس بات کااللہ تعالیٰ نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے ،تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔ چنانچہ یہی صراط مستقیم اللہ کی وہ راہ ہے جس کی جانب اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو بلایا ہے، اور وہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے ، اور جن مختلف راہوں سے بچنے کی تاکید کی ہے، یہ صراط مستقیم سے منحرف اہل اختلاف وافتراق کی راہیں ہیں ،جو کہ اہل بدعت ہیں ۔[2] اس طرح یہ آیت کریمہ اہل بدعت کی جملہ راہوں سے ممانعت کو شامل ہے ۔[3] (۳) ارشاد الٰہی ہے :
[1] سورۃ الأنعام :۱۵۳۔ [2] دیکھئے: الاعتصام ،از امام شاطبی، ۱/۷۶۔ [3] الاعتصام ،از امام شاطبی، ۱/۷۸۔