کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 50
هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ ۖ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ ۗ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلَّا اللَّـهُ﴾ [1] وہ اللہ تعالیٰ ہی کی ذات ہے جس نے تم پر کتاب نازل فرمائی، جس میں واضح مستحکم آیتیں ہیں ،جو اصل کتاب ہیں ، اور بعض متشابہ آیتیں ہیں ، تو جن لوگوں کے دلوں میں کجی ہے وہ تو اس کی متشابہ آیتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں ، فتنے کی طلب اور ان کی مراد کی جستجو کے لئے، حالانکہ ان کے حقیقی مراد کو سوائے اﷲ تعالیٰ کے کوئی نہیں جانتا۔ امام شاطبی رحمہ اللہ نے سلف کے کچھ آثار ذکر کئے ہیں ، جن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ آیت کریمہ قرآن کریم میں (لایعنی) بحث و مباحثہ کرنے والوں نیز خوارج اور ان کے موافقین کے بارے میں ہے۔[2] (۲) فرمان باری ہے: ﴿ وَأَنَّ هَـٰذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ ۖ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ
[1] سورۃ آل عمران:۷۔ [2] دیکھئے: الاعتصام ،از امام شاطبی، ۱/۷۰-۷۶۔