کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 49
بعض معاندین پہلی روایت کے پیش نظر اگر یہ حجت قائم کریں کہ ہم نے تو کوئی بدعت ایجاد نہیں کی ، تو جواباً اس پر دوسری روایت سے حجت قائم کی جائے جس میں جملہ بدعات کومردوداور ناقابل قبول قراردیئے جانے کی تصریح ہے خواہ خود اس پر عمل کرنے والے شخص نے اسے ایجاد کیا ہو ،یا اس سے پہلے کسی اور نے ایجاد کیا ہو ‘‘[1] تیسرا مطلب: دین میں بدعت کی مذمت : بدعت کی مذمت میں قرآن کریم اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بہ کثرت نصوص وارد ہیں ، نیز صحابۂ کرام اور تابعین عظام نے بھی بدعتوں پر تنبیہ کی ہے، مختصراً چند نصوص حسب ذیل ہیں : اولاً : بدعت کی مذمت قرآن کریم کی روشنی میں : (۱) اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ
[1] دیکھئے: صحیح مسلم بشرح امام نووی رحمۃاللہ علیہ ، ۱۴/۲۵۷، نیز المفھم لما اشکل من تلخیص کتاب مسلم، از امام قرطبی رحمۃاللہ علیہ ،۶/۱۷۱۔