کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 45
نہیں ہوتا ۔[1] دوسرا مطلب : قبولیت عمل کی شرطیں : تقرب الٰہی کی غرض سے کئے گئے کسی بھی عمل کی قبولیت کے لئے دو شرطیں ضروری ہیں : پہلی شرط: وہ عمل خالص اللہ وحدہ لا شریک کی رضا و خوشنودی کے لئے کیا جائے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ إنما الأعمال بالنیات، وإنما لکل امريئٍ مانوی‘‘[2] اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے، اور ہر شخص کے لئے وہی کچھ ہے جس کی اس نے نیت کی ہے۔ دوسری شرط: وہ عمل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق انجام دیا جائے جیسا کہ ارشاد نبوی ہے:
[1] دیکھئے: الاعتصام ،از امام شاطبی، ۲/۵۱۶۔ [2] متفق علیہ: صحیح البخاری، کتاب بدء الوحي، باب کیف کان بدء الوحي إلی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ۱/۹، حدیث نمبر (۱) و صحیح مسلم، کتاب الإمارۃ ، باب قولہ صلی اللہ علیہ وسلم :’’إنما الأعمال بالنیات‘‘،۲/۱۵۱۵، حدیث نمبر(۱۹۰۷)۔