کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 41
واللہ اعلم‘‘[1] ۲- امام شا طبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’بدعت دین اسلام میں ایجاد کردہ وہ طریقہ ہے جوبہ ظاہر شریعت کے مشابہ ہو، [2] جس پر چل کر اللہ کی عبادت میں مبالغہ مقصود ہو۔‘‘ یہ تعریف ان لوگوں کی رائے کے مطابق ہے جو بدعت کوعبادات کے ساتھ خاص کرتے ہوئے عادات کو اس سے خارج سمجھتے ہیں ، البتہ عاداتی امور کو بدعت میں شامل سمجھنے والوں کے نزدیک بدعت کی تعریف یوں ہے’’ بدعت دین اسلام میں ایجاد کردہ وہ طریقہ ہے جو بظاہر شریعت کے مشابہ ہو، جس پر چل کر وہی مقصود ہو جو شریعت سے مقصود ہو تا ہے۔‘‘[3] پھر امام شاطبی رحمہ اللہ نے اپنی دوسری تعریف کی روشنی میں یہ ثابت کیا ہے کہ عادات چونکہ عام امور زندگی سے تعلق رکھتی ہیں اس لئے ان میں
[1] فتاویٰ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃاللہ علیہ ، ۱۸/۳۴۶، نیز دیکھئے: فتاویٰ، ۳۵/۴۱۴۔ [2] یعنی بہ ظاہر شریعت کے موافق ہو لیکن حقیقت میں شریعت کے مخالف اور اس سے متصادم ہو، دیکھئے : الاعتصام ،از شاطبی، ۱/۵۳۔ [3] الاعتصام ،از شاطبی، ۱/۵۰تا ۵۶۔