کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 40
تاہم یہ دونوں قسمیں ایک دوسرے میں شامل اور متداخل ہیں ۔[1] امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اور دیگر ائمہ ٔ کرام کے نزدیک اعمال دو قسم کے ہیں : ۱- عادات ۔ ۲- عبادات۔ عبادات میں اصل یہ ہے کہ اللہ کی مشروع کردہ عبادات میں کسی قسم کا اضافہ نہ کیا جائے، جبکہ عادات میں اصل یہ ہے کہ جن امو ر سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمادیا ہے ان کے علاوہ کسی بات سے منع نہ کیا جائے‘‘[2] نیز فرماتے ہیں :’’بدعت وہعقائد و عبادات ہیں جو کتاب اللہ ،سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اجماع امت کے خلاف ہوں ، جیسے خوارج، روافض، قدریہ، جہمیہ وغیرہ کے اقوال (باتیں ) ، اسی طرح ان لوگوں کی عبادتیں جنھوں نے مسجدوں میں ناچنے، گانے، داڑھیاں منڈانے اور حشیشہ (بھنگ) پینے کو عبادت سمجھ رکھا ہے، یہ اور اس طرح کی دیگر وہ ساری عبادتیں ان بدعات میں سے ہیں جنھیں کتاب وسنت کے مخالفین عبادت سمجھ کر انجام دیتے ہیں ،
[1] فتاویٰ ابن تیمیہ رحمۃاللہ علیہ ، ۲۲/۳۰۶۔ [2] فتاویٰ ابن تیمیہ رحمۃاللہ علیہ ، ۴/۱۹۶۔