کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 39
﴿بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ﴾ [1] بھی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ بلا کسی مثال سابق کے آسمانوں اور زمین کو وجود بخشنے والا ہے ۔[2] اور شریعت کی اصطلاح میں اہل علم نے بدعت کی مختلف تعریفیں کی ہیں ،جن میں سے بعض تعریفیں بعض کا تتمہ ہیں ، چند تعریفیں درج ذیل ہیں : ۱- شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’دین اسلام میں بدعت ہر اس امر کو کہتے ہیں جسے نہ اللہ تعالیٰ نے مشروع کیا ہو، نہ ہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ، یعنی جس کی کوئی شرعی حیثیت نہ ہو، نہ واجب نہ مستحب‘‘[3] اور بدعت کی دو قسمیں ہیں : ۱- اقوال وعقائد میں ۔ ۲- اعمال و عبادات میں ۔
[1] سورۃ البقرۃ:۱۱۷، وسورۃ الأنعام :۱۰۱۔ [2] الاعتصام ،ازامام شاطبی،۱/۴۹، نیز دیکھئے:مفردات الفاظ القرآن، از امام راغب اصفہانی، مادہ ’’بدع‘‘ ،ص:۱۱۱۔ [3] فتاویٰ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃاللہ علیہ ، ۴/۱۰۷-۱۰۸۔