کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 37
فرمان ہو، اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس قسم کے لوگوں کو مردہ اور تاریکیوں میں بھٹکنے والا قراردیا ہے، اور اسی وجہ سے ان کی تمام زندگی ظلمت کدہ بنی ہوئی ہے، چنانچہ ان کے دل تاریک ہیں ، انہیں حق باطل، اور باطل حق نظر آتا ہے، ان کے اعمال ،اقوال، اور احوال سب تاریک اور بے نور ہیں ، ان کی قبریں ظلمت سے بھری ہوئی ہیں ، اور جب روز قیامت پل صراط پر گذرنے کے لئے نور تقسیم ہوگا ، تو یہ تاریکیوں میں بے یارو مددگار چھوڑ دیئے جائیں گے، اور ان کے لئے جہنم میں داخلہ کا راستہ بھی تاریک ہوگا، اور یہی وہ تاریکی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو ابتدائً وجود بخشا تھا،چنانچہ اللہ تعالیٰ جس کی سعادتمندی چاہتا ہے اسے اس تاریکی سے نکال کر روشنی میں لے آتا ہے، اور جس کی بد بختی چاہتا ہے اسے اسی میں باقی چھوڑ دیتا ہے ۔[1]
[1] اجتماع الجیوش الإسلامیۃ ،از ابن قیم رحمۃاللہ علیہ ،۲/۳۹-۴۰، قدرے تصرف کے ساتھ۔