کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 35
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات ، اعضاء جسمانی، حواس ظاہرہ و باطنہ اور شش جہات کے لئے نور طلب کیا ہے۔ مومن کاداخل ہونا اور نکلنا اور اس کاقول و عمل سب نور ہی ہوتا ہے، اور یہ نور اپنے قوت و ضعف کے اعتبار سے روز قیامت صاحب نور کے لئے ظاہر ہوگا، اس کے سامنے اور دائیں جانب دوڑے گا، چنانچہ کچھ لوگوں کا نور آفتاب کی طرح ہوگا، کسی کا ستارہ کی مانند، کسی کا طویل قامت کھجور کے مثل ، کسی کا کھڑے آدمی کا سا،اور کسی کا اس سے کمتر، حتی کہ ان میں سے بعض کو صرف اس کے قدم کے انگوٹھے کے اوپری حصہ پرٹمٹماتا ہوا نور دیا جائے گا جوکبھی روشن ہو گا اور کبھی گل ہوجائے گا، غرضیکہ دنیا میں اس کے ایمان اور اتباع سنت کا نور جس قدر تھا ، بعینہ اسی طرح وہاں عینی اور مشاہداتی طور پر نورظاہر ہوگا ۔[1] اہل سنت کی پہچان : اہل سنت کی بہت ساری علامتیں اور نشانیاں ہیں ، جنھیں عقلمند لوگ سمجھ سکتے ہیں ، ان میں سے چند اہم نشانیاں درج ذیل ہیں :
[1] دیکھئے: اجتماع الجیوش الإسلامیۃ ۔۔ ۔ ازابن قیم رحمۃاللہ علیہ ،۲/۳۸تا ۴۱، قدرے تصرف کے ساتھ۔