کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 31
چاہئے،وہ اس چیز سے بہتر ہے جسے وہ اکٹھا کر رہے ہیں ۔ اور سلف صالحین کے اقوال کی روشنی میں ’’فضل اور رحمت‘‘ سے مراد اسلام اور سنت ہے۔اور اسلام اور سنت کی نعمت پر خوشی کا اظہار انسان کی زندہ دلی کے معیار پر منحصر ہے۔ لہٰذا، انسان جس قدر اسلام اور سنت میں راسخ اور قوی ہوگا، اسی قدراس کے دل کی مسرت شدید تر ہوگی،چنانچہ سنت کی روحانیت سے معمور ہونے پر دل مارے خوشی کے رقص کرتا ہے اور امن وسکون سے لبریز ہوتا ہے جب کہ لوگ رنج وغم سے نڈھال اور انتہائی ہراساں ہوتے ہیں ۔‘‘[1] ثانیاً: نعمت مقید: جیسے صحت، مالداری، تندرستی ،جاہ وحشمت ، کثرت اولاد، نیک سیرت و صورت بیوی اور اس طرح کی دیگر نعمتیں ، یہ ساری نعمتیں نیکو کا ر و بدکار، مومن وکافر سب میں مشترک ہیں ، اور اس اعتبار سے یہ کہنا بھی درست ہے کہ کافر پر بھی اللہ کی نعمتیں ہیں ۔ کافروفاجرکو حاصل ہونے والی مقید نعمتیں درحقیقت ان کے حق میں
[1] یہ اقتباس امام ابن قیم کی تحریر سے ماخوذ ہے، دیکھئے:اجتماع الجیوش الإسلامیۃ علی غزو المعطلۃ والجھمیۃ، ۲/۳۳-۳۶، ۳۸۔