کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 168
کیوں کہ وہ ابھی ابھی اپنے رب کے پاس سے آیا ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’حدیث عھد بربہ‘‘ کا معنی یہ ہے کہ اللہ رب العالمین نے اسے مسخر فرمایا ہے‘‘ ، یعنی بارش ایک رحمت ہے ، جو ابھی ابھی اپنے رب کے پاس سے اللہ کی مخلوقات کی طرف آئی ہے، لہٰذا اس سے تبرک حاصل کیا جاتا ہے۔[1] ناجائز تبرکات: ممنوع اور ناجائز تبرکات میں سے چند درج ذیل ہیں : (۱) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کی ذات سے تبرک حاصل کرنا درج ذیل دو صورتوں کے علاوہ ممنوع ہے: ۱- آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا، آپ کی اطاعت اور اتباع کرنا۔ ایسا کرنے والا خوب خوب بھلائیوں اور اجر عظیم سے بہرہ مند ہوگا، اور دنیا وعقبیٰ کی سعادتوں سے سرفرازہوگا۔ ۲- ان تما م چیزوں سے تبرک کا حصول جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک سے جدا ہوئی ہیں ، مثلاً، آپ کے کپڑے، موئے مبارک، یا برتن وغیرہ (ان تمام
[1] صحیح مسلم بشرح امام نووی ،۶/۴۴۸۔