کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 113
ساتواں مطلب: قبروں کے پاس انجام دی جانے والی بدعات: پہلی قسم: میت (مردے) سے حاجت براری کا سوال کرنا ایسا کرنے والے بت پرستوں کے زمرہ میں شامل ہیں ، ارشاد باری ہے: ﴿قُلِ ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُم مِّن دُونِهِ فَلَا يَمْلِكُونَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنكُمْ وَلَا تَحْوِيلًا ﴿٥٦﴾ أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَىٰ رَبِّهِمُ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ وَيَرْجُونَ رَحْمَتَهُ وَيَخَافُونَ عَذَابَهُ ۚ إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ كَانَ مَحْذُورًا﴾ [1] آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کے سوا جنہیں تم معبود سمجھ رہے ہو انہیں پکارو لیکن وہ کسی تکلیف کو نہ تو تم سے دور کر سکتے ہیں اورنہ ہی بدل سکتے ہیں ، جنہیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ خود اپنے رب کے تقرب کی جستجو میں رہتے ہیں کہ ان میں سے کون زیادہ نزدیک ہوجائے، وہ خود اس کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے خوف زدہ رہتے
[1] سورۃ الاسراء: ۵۶،۵۷۔