کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 111
بدعت کی ان تینوں قسموں پر ضلالت (گمراہی) کا اطلاق ہوتا ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر بدعت کو گمراہی قرار دیا ہے، جس میں بدعت مکفرہ اور بدعت مفسقہ سب شامل ہیں خواہ وہ گناہ صغیرہ ہوں یاکبیرہ۔[1] کچھ لوگوں نے احکام شریعت کی پانچ قسموں کی طرح بدعت کی بھی درج ذیل پانچ قسمیں کی ہیں : ۱- بدعت واجب ۲- بدعت حرام ۳- بدعت مستحب ۴- بدعت مکروہ ۵- بدعت مباح (جائز)۔ لیکن یہ تقسیم فرمان نبوی: ’’فإن کل محدثۃٍ بدعۃٌ، وکل بدعۃٍ ضلالۃٌ‘‘[2] بیشک ہر نئی چیز بدعت ہے ، اور ہر بدعت گمراہی ہے ۔ کے خلاف ہے۔ اسی بنیاد پر امام شاطبی رحمہ اللہ نے بدعت کی اس تقسیم اور صاحب تقسیم کا تذکرہ فرماتے ہوئے اس کی سخت تردید کی ہے، چنانچہ فرماتے ہیں :’’اور
[1] دیکھئے :مصدر سابق، ۲/۵۱۶۔ [2] أبو داؤد، ۴/۲۰۱، حدیث نمبر(۴۶۰۷)، وجامع الترمذی، ۵/۴۴، حدیث نمبر (۲۶۷۶)، مفصل تخریج ص:(۶۵) میں گذر چکی ہے۔