کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 107
دین میں نئی نئی باتوں سے بچو، کیونکہ ہر نئی چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ نیز فرمایا: ’’من أحدث في أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو ردٌ ‘‘ جس نے ہمارے اس دین میں کوئی ایسی نئی بات ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ بات مردود ہے ۔ اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے: ’’من عمل عملاً لیس علیہ أمرنا فھو ردٌ ‘‘[1] جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا حکم نہیں تو وہ عملمردود ہے۔ مذکورہ بالا دونوں حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ دین اسلام میں ہر نئی چیز بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہی اور ناقابل قبول ہے، عبادات میں ہر بدعت حرام ہے، لیکن بدعت کی نوعیت کے اعتبار سے اس کی حرمت کا حکم بھی مختلف ہو تا ہے چنانچہ:
[1] متفق علیہ: صحیح البخاری، ۳/۲۲۲، حدیث نمبر(۲۶۹۷)، وصحیح مسلم،۳/۱۳۴۳، حدیث نمبر (۱۷۱۸)، مفصل تخریج ص:( ۵۲) میں گذر چکی ہے۔