کتاب: سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں - صفحہ 104
بدعت تَرکی، اسی طرح سنت کی بھی دو قسمیں ہیں ، سنت فعلی اورسنت تَرکی۔ چنانچہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم جس طرح فعل سے ہوتی ہے اسی طرح ترک فعل سے بھی ہوتی ہے،کیونکہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہرتعبدی عمل میں آپ کی اتباع کا مکلف بنایا ہے بشرطیکہ آپ کی خصوصیات میں سے نہ ہو، اسی طرح تر ک عمل میں بھی ہمیں آپ کی اتباع کا مکلف بنایا ہے،لہٰذا فعل بھی سنت ہے اور ترک فعل بھی، اور جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کئے ہوئے کو چھوڑکرہم اللہ کی قربت حاصل نہیں کر سکتے،اسی طرح آپ کے چھوڑے ہوئے کو انجام دیکر بھی اللہ کی قربت حاصل نہیں کرسکتے، لہٰذا جسے آپ نے ترک کیاہے اسے انجام دینے والا ایسے ہی ہے جیسے آپ کے کئے ہوئے کو ترک کردینے والا، دونوں میں کوئی فرق نہیں ۔[1]
[1] دیکھئے: الاعتصام ، از امام شاطبی۱/۵۷-۶۰،و ۴۷۹،۴۸۵،۴۹۸، و الأمر بالاتباع والنھي عن الابتداع، از امام جلال الدین سیوطی، ص:۲۰۵، و اصول في البدع و السنن، از شیخ محمد احمدعدوی، ص:۷۰، وحقیقۃ البدع واحکامھا، از سعید الغامدی، ۲/۳۷-۵۸، وتنبیہ اولی الأبصار إلی کمال الدین وما في البدع من اخطار، از صالح سحیمی، ص:۹۷، وعلم اصول البدع، از علی بن حسن الأثری، ص:۱۰۷، وتحذیر المسلمین عن الابتداع والبدع في الدین، از شیخ احمد بن حجر آل بوطامی، ص:۸۳۔