کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 84
خواب میں تلوار ٹوٹنے، گائیں ذبح کرنے اور کھجوریں دیکھنے کی تعبیر سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((رَأَیْتُ فِي الْمَنَامِ إِنِّي أُہَاجِرُ مِنْ مَکَّۃَ إِلٰی أَرْضٍ بِہَا نَخْلٌ فَذَہَبَ وَھْلِي إِلٰی أَنَّہَا الْیَمَامَۃُ أَوْ ہَجَرُ، فَإِذَا ہِيَ الْمَدِینَۃُ یَثْرِبُ، وَ رَأَیْتُ فِي رُؤیَايَ ہٰذِہٖ أَنِّي ہَزَزْتُ سَیْفًا فَانْقَطَعَ صَدْرُہُ فَإِذَا ہُوَ مَا أُصِیبَ مِنَ الْمُؤمِنِینَ یَوْمَ أُحُدٍ ثُمَّ ہَزَزْتُہُ أُخْرٰی، فَعَادَ أَحْسَنَ مَا کَانَ فَإِذَا ہُوَ مَا جَائَ اللّٰہُ بِہٖ مِنَ الْفَتْحِ وَاجْتِمَاعِ الْمُؤمِنِینَ وَ رَأَیْتُ فِیْہَا أَیْضًا بَقَرًا، وَاللّٰہُ خَیْرٌ فَإِذَا ہُمُ النَّفَرُ مِنَ الْمُؤمِنِینَ یَوْمَ أُحُدٍ وَ إِذَا الْخَیْرُ مَا جَائَ اللّٰہُ بِہٖ مِنَ الْخَیْرِ بَعْدُ، وَ ثَوَابُ الصِّدْقِ الَّذِي آتَانَا اللّٰہُ بَعْدُ، یَوْمَ بَدْرٍ)) ’’میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کررہا ہوں جہاں کھجور کے درخت ہیں۔ میرا گمان یمامہ یا ہجر کی طرف گیا، لیکن وہ مقام مدینہ نکلا جس کا نام یثرب ہے۔ اور میں نے اسی خواب میں یہ بھی دیکھا کہ میں نے تلوار ہلائی تو وہ اوپر سے ٹوٹ گئی۔ اس کی تعبیر مسلمانوں کی شہادت کی صورت میں نکلی جو احد کے دن ہوئی۔ پھر میں نے تلوار کو دوسری بار ہلایا تو وہ پہلے سے بھی زیادہ بہتر ہوگئی۔ تو اس سے اللہ کی طرف سے مسلمانوں کو عطا ہونے والی فتح اور ان کی جمعیت کی مضبوطی تھی۔ اور میں نے اس خواب میں ایک گائے بھی دیکھی (جو ذبح ہورہی تھی) اور اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے۔ اس سے مراد وہ لوگ تھے جو احد کے دن شہید اور زخمی ہوئے اور خیر سے مراد وہ خیر ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں بعد میں عطا فرمائی اور سچائی کا ثواب (اچھا بدل)ہے جو اللہ نے بعد