کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 72
اس سے سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے کامل دین کا اظہار ہوتا ہے۔ ان کا دین دیگر لوگوں سے زیادہ مضبوط اور طاقتور تھا۔ اسی دین کی وجہ سے ان کا رعب اور دبدبہ دیگر حکمرانوں پر چھایا ہوا تھا۔ خواب میں چشمۂ جاری دیکھنے کا مفہوم امام زہری رحمہ اللہ خارجہ بن زید کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ ام علاء رضی اللہ عنہا انصاری خاتون تھیں۔ انھوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کررکھی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ انصار نے ان کے ساتھ سلسلۂ اخوت قائم کرنے کے لیے قرعہ اندازی کی تو ہمارا قرعہ عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کے نام نکلا۔ ہم نے انھیں گھر میں ٹھہرایا۔ اس کے بعد انھیں ایک بیماری لگ گئی جس کی وجہ سے ان کی وفات ہوگئی۔ جب ان کی وفات ہوگئی تو انھیں غسل دیا گیا اور انھی کے کپڑوں کا کفن دیا گیا۔ بعدازاں وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف لے آئے۔ اس وقت میں نے کہا: اے ابو سائب (عثمان)! تم پر اللہ کی رحمت ہو! تمھارے لیے میری گواہی ہے کہ تمھیں اللہ نے عزت بخشی ہے! یہ بات سن کر نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا:’وَمَا یُدْرِیکِ أَنَّ اللّٰہَ أَکْرَمَہُ؟‘ ’’تمھیں کیسے معلوم ہوا کہ اللہ نے انھیں عزت بخشی ہے؟‘‘ وہ کہنے لگیں:’بِأَبِي أَنْتَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم ! فَمَتٰی یُکْرِمُہُ اللّٰہُ؟ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے والد آپ پر قربان! تو پھر اللہ تعالیٰ انھیں کب عزت بخشے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَمَّا ہُوَ فَوَاللّٰہِ لَقَدْ جَائَ ہُ الْیَقِینُ، وَاللّٰہِ إِنِّي لَأَرْجُو لَہُ الْخَیْرَ، وَ وَاللّٰہِ مَا أَدْرِيْ، وَ أَنَا رَسُولُ اللّٰہِ، مَاذَا یُفْعَلُ بِي))