کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 71
اس سے سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا اظہار بھی ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں خصوصی علم سے نوازا تھا۔ انھیں الہام ہوتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے کئی چیزیں انھیں القاء کی تھیں اور پھر کئی اُمور اُسی طرح رُونما ہوئے جس طرح انھیں الہام کیا گیا تھا۔ ان کی خلافت میں اسلام نہایت تیزی سے دُور دُور تک پھیل گیا۔ خواب میں قمیص زیب تن کرنے کی تعبیر سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((بَیْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَیْتُ النَّاسَ یُعْرَضُونَ وَعَلَیْہِمْ قُمُصٌ مِنْہَا مَا یَبْلُغُ الثَّدْيَ وَ مِنْہَا مَا یَبْلُغُ دُونَ ذٰلِکَ، وَمَرَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَ عَلَیْہِ قَمِیصٌ یَجُرُّہُ، قَالُوا: فَمَا أَوَّلْتَ ذٰلِکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ؟ قَالَ: الدِّینَ)) ’’میں سورہا تھا، میں نے (خواب) دیکھاکہ کچھ لوگ میرے سامنے لائے گئے ہیں اور وہ قمیصیں پہنے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ کی قمیص چھاتی تک ہے اور بعض کی اس کے نیچے تک۔ اور عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نکلے، وہ اتنی لمبی قمیص پہنے ہوئے تھے کہ وہ زمین پرگھسٹ رہی تھی۔ لوگوں نے عرض کیا:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے اس کی تعبیر کیا کی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دین۔‘‘[1] جو آدمی خواب میں یہ دیکھتا ہے کہ اس نے قمیص پہنی ہوئی ہے، اللہ تعالیٰ اسے دین کی نعمت سے نوازے گا۔ جس طرح قمیص انسان کے بدن کو ڈھانپتی ہے،اسے خوبصورت بناتی ہے، اسے سردی اور گرمی سے محفوظ رکھتی ہے، اسی طرح دین روح اور دل کو محفوظ رکھتا ہے اور گناہوں کی آلودگی سے بچاتا ہے۔
[1] صحیح البخاري، حدیث: 7008۔