کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 6
ہیں۔‘‘ جتنے بھی کذاب آئے ہیں وہ خوابوں ہی کا سہارا لیتے رہے ہیں۔جتنے بھی لوگ روحانیت کے نام پر کاروبار کرتے ہیں یا پیر پرستی اور پیری مریدی کے نام پر دکانیں سجائے بیٹھے ہیں، یہ سب خوابوں ہی کا سہارالیتے ہیں، لہٰذا ان سے بچنا چاہیے۔ اچھے خواب سے دل مطمئن ہوجاتاہے اور سکون ملتا ہے۔ بعض اوقات آنے والے واقعے کی اطلاع ہوجاتی ہے۔ اللہ کی طرف سے الہام ہوجاتا ہے۔ اس لیے اسے نبوت کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔ سچے خوابوں کے لیے ضروری ہے کہ انسان کتاب و سنت پر عمل پیرا ہو، ذکرِالٰہی میں مشغول رہے، سچی بات کرے اور رزق حلال کھائے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو حسنِ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔آمین! ثناء اللہ سیالکوٹی