کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 58
سلجھانے کی خصوصی صلاحیت عطا فرمائی تھی۔ سیدنا یعقوب علیہ السلام نے یوسف علیہ السلام کا خواب سننے کے بعد فرمایا: ﴿ وَيُعَلِّمُكَ مِنْ تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ ﴾’’اور وہ تمھیں خوابوں کی تعبیر (کا علم) بھی سکھائے گا۔‘‘ اسی طرح جب سیدنا یوسف علیہ السلام عزیز مصر کے محل میں پہنچے تو اس نے اپنی بیوی سے کہا: اسے عزت و توقیر کے ساتھ رکھنا۔ یہ بات اللہ تعالیٰ نے اس طرح بیان فرمائی ہے: ﴿وَكَذَلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي الْأَرْضِ وَلِنُعَلِّمَهُ مِنْ تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ ﴾ ’’اوراسی طرح ہم نے یوسف کوزمین(مصر) میں جگہ دی تاکہ ہم اسے باتوں کی تاویل (خوابوں کی تعبیر) سکھائیں۔‘‘[1] سیدنا یوسف علیہ السلام نے جیل کے ساتھیوں کو بتایا: ﴿ذَلِكُمَا مِمَّا عَلَّمَنِي رَبِّي ﴾’’یہ ان علوم میں سے ہے جو میرے رب نے مجھے سکھائے۔‘‘ سیدنا یوسف علیہ السلام کی ملاقات جب اپنے والدین اور بھائیوں سے ہوئی تو انھوں نے اللہ تعالیٰ کے احسان عظیم پر اللہ کا شکر ادا کیا،پھر انھوں نے اللہ کی اس نعمت کا بھی شکریہ ادا کیا: ﴿ وَعَلَّمْتَنِي مِنْ تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ ﴾’’اور تو نے مجھے باتوں (خوابوں) کی تعبیر سکھائی ہے۔‘‘ سیدنا یوسف علیہ السلام کے تذکرے میں خوابوں کا ذکر کئی مرتبہ آیا ہے۔ ان کااپنا خواب، جیل کے ساتھیوں کا خواب، بادشاہ کا خواب ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دور میں خوابوں کی تعبیر معلوم کرنے کا رواج تھا اور تعبیر کرنے والے کو بہت عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔
[1] یوسف 21:12۔