کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 5
یوسف علیہ السلام کے جیل کے دونوں ساتھیوں اور عزیز مصرکے خواب بھی سچے ثابت ہوئے۔ نیک لوگوں کے خواب عموماً سچے ہوتے ہیں کیونکہ ان کی روزی حلال کی ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں وہ ہمیشہ سچ بولتے ہیں جبکہ جھوٹ بولنے والوں آور گندی سوچ کے حامل لوگوں کے خواب عموماً برے ہوتے ہیں۔ اگر کسی کو اچھا خواب آئے تو اس کی تعبیر ایسے عالم دین سے پوچھنی چاہیے جو کتاب و سنت کا نہ صرف علم رکھتا ہو بلکہ اس پر عمل پیرابھی ہو۔ صحابۂ کرام، آئمہ عظام اورعلمائے حق سے محبت رکھنے والا بھی ہو۔ اگر کوئی ناپسندیدہ خواب نظر آئے تو وہ کسی کو بتانا نہیں چاہیے۔ تعبیر کرنے والے کو بھی چاہیے کہ اس کی تعبیر نہ بتائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے زیادہ خوابوں کی تعبیر جاننے والے سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تھے، پھر سعید بن مسیب رحمہ اللہ جبکہ امام ابن سیرین تو اس فن میں سب سے زیادہ مشہور ہیں۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ صرف سچے اور صحیح سند سے ثابت شدہ خوابوں کو جمع کیا جائے۔ اس سلسلے میں پہلے ان خوابوں کا ذکر کیا ہے جن کا ذکر قرآن مجید میں موجود ہے، بعد ازاں جو صحیحین میں ہیں، پھروہ خواب جو صحیحین کے علاوہ دیگر کتب میں ہیں۔ اسی طرح امام ابن سیرین کی کتاب تعبیر الرؤیا، ابن قتیبہ کی تعبیر الرؤیااور امام عبد الغنی نابلسی کی کتاب سے بھی استفادہ کیا ہے۔ جن کتب کی ورق گردانی کی ہے ان کے نام بھی حوالے میں دیے گئے ہیں۔ خوابوں کے بارے میں یہ بات ذہن میں رہے کہ ان سے کسی طرح کے اسلامی احکام اخذ نہیں کیے جاسکتے۔ امام ابن سیرین رحمہ اللہ کا قول ہے: ’’خواب خوش کرنے کے لیے ہے، اس سے دھوکے میں نہ پڑا جائے۔ نہ ہم اس کے ذریعے سے کوئی فیصلہ کرسکتے