کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 189
معزول کردیا۔ تم اس منصب کے قابل نہیں ہو اور تم کسی شک شبہ والے امر میں قتل کردیے جاؤ گے، چنانچہ صفین کی جنگ میں یہ شخص قتل کردیا گیا۔‘‘ ’’تعبیر کرنے والے سے کسی نے پوچھا: میں نے خواب میں دیکھا ہے سورج اور چاند میرے پیٹ میں اتر گئے ہیں۔ انھوں نے اس کی تعبیر کی کہ یہ تیری موت کی علامت ہے۔ قرآن میں ہے: ’’پھر جب آنکھ پتھرا جائے گی۔ اور چاند گہناجائے گا۔ اور سورج اور چاند اکٹھے کردیے جائیں گے۔ اس دن انسان کہے گا کہ آج بھاگنے کی جگہ کہاں ہے؟‘‘[1] ’’ایک آدمی نے ابن سیرین رحمہ اللہ سے پوچھا: میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرے ساتھ چار روٹیاں ہیں کہ یکایک سورج نکل آیا۔ آپ نے اس کی تعبیر یہ بتائی کہ تو چار دن میں مر جائے گا۔ پھر آیت پڑھی﴿ثُمَّ جَعَلْنَا الشَّمْسَ عَلَيْهِ دَلِيلًا ﴾’’پھر ہم نے سورج کو اس پر دلالت کرنے والا بنایا۔‘‘[2] انھوں نے چار روٹیوں کو چار دن کی روزی پر محمول کیا۔‘‘ ’’ایک شخص نے بتایا کہ میں نے خواب میں دیکھا، میں نے اپنی جیب لکڑی کھانے والے کیڑوں سے بھر لی ہے۔ آپ نے فرمایا: اس سے مراد تیری موت ہے، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ’’پھر جب ہم نے اس پر موت کا فیصلہ کیا تو انھیں اس کی موت کا پتا نہیں دیا مگر زمین کے کیڑے (دیمک) نے جو اس کی لاٹھی کھاتا رہا۔‘‘[3] ’’کھجور کے درخت کی تعبیر مسلمان اور کلمہ طیبہ ہے۔‘‘ ’’باغ کی تعبیر عمل پر ہے۔ باغ جل جانے کا منظر دیکھنا عمل کی بربادی ہے۔‘‘
[1] القیامۃ 10-7:75۔ [2] الفرقان 45:25۔ [3] سبا 14:34۔