کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 175
رہتے اور مختلف موضوعات پر سوالات بھی پوچھتے رہتے۔ حافظ صاحب کو اللہ تعالیٰ نے تمام علوم سے نوازا تھا۔ جس موضوع پر گفتگو کرتے ایسا معلوم ہوتا کہ اس میں یکتا ہیں۔ 1968ء کی بات ہے کہ ایک رات میں نے خواب دیکھا کہ مسجد کے اندر محراب کے قریب گندگی پھیلی ہوئی ہے۔ میں نے اسے اپنے ہاتھوں سے صاف کیا ہے۔ اس خواب کا ذہن پر بڑا اثر تھا کہ مسجد کے اندر گندگی کسی نے کی، اور اُسے میں نے اُٹھایا۔ حضرت حافظ صاحب سے اس کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: یہ اچھا خواب ہے۔ اللہ تعالیٰ تم سے مسجد کی خدمت لے گا۔ ساتھ ساتھ دین کی خدمت بھی لی جائے گی۔ اللہ کا احسان ہے فارغ ہونے کے بعد مسجد کے ساتھ تعلق رہا، کچھ مساجد تعمیر بھی کرائیں۔ بعض مساجد میں دعوت و تبلیغ بھی کرتے رہے۔ اور آج تک اللہ تعالیٰ اپنے دین کی تھوڑی بہت خدمت لے رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے وہ قبول و منظور بھی فرمائے اور عمل کی توفیق بھی بخشے۔ مولانا محمود احمد میرپوری رحمہ اللہ سے ملاقات مولانا میرپوری رحمہ اللہ کے ساتھ زمانۂ طلبِ علم ہی سے تعلق رہا۔ انھی کی وساطت سے راقم الحروف برطانیہ آیا۔ انھوں نے جماعت کو جس طریقے سے منظم کیا اور تمام احباب کو ایک لڑی میں پرو دیا یہ ان کا عظیم کارنامہ ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے۔ برطانیہ آنے کے بعد سالہا سال انھی کے ساتھ رہا۔ پھر وہ اللہ کو پیارے ہوگئے۔ ان کی وفات کا اثر ذہن پر بہت زیادہ تھا۔ اسی وجہ سے ان کی تین کتب مرتب کیں۔ پھر ان کے صاحبزادوں کے ساتھ بھی رابطہ رہا۔ مولانا سے ایک رات خواب میں ملاقات ہوئی۔ بڑی کانفرنس ہورہی ہے۔ وہ اس