کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 15
خواب کی مزید اقسام اوران کی تعریف خواب کی تین مزید اقسام ہیں: 1 .رؤیا 2 .اضغاث 3 .اَحلام۔ 1رُؤیا: یہ لفظ سچے خوابوں کے لیے بولاجاتا ہے۔ ایسے ہی خوابوں کونبوت کا جز قرار دیا گیا ہے اور انھی کو مبشرات بھی کہا جاتاہے۔ خوابوں کی جو فضیلت آئی ہے وہ خواب کی اسی قسم سے تعلق رکھتی ہے جسے رُؤیا کے لفظ سے موسوم کیا گیا ہے۔ 2اَضْغَاث: یہ ضغث کی جمع ہے۔ ضغث ایسی گٹھڑی کو کہا جاتا ہے جس میں مختلف قسم کے خس و خاشاک اور گھاس پھونس جمع ہو۔ یہاں اس سے مراد وہ خواب ہے جس میں طرح طرح کے ملے جلے خیالات متشکل نظر آتے ہیں۔ قرآن مجید میں سیدنا ایوب علیہ السلام کے قصے میں یہ مقدس الفاظ آئے ہیں: ﴿وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا ﴾ ’’اور اپنے ہاتھوں میں لکڑیوں کا گٹھا پکڑو۔‘‘[1] 3اَحْلَام: ’’یہ حلم کی جمع ہے۔ یہ مطلقًارؤیا، یعنی خواب کو بھی کہا جاتا ہے۔ اسی طرح یہ اس خواب کے ساتھ بھی خاص ہے جس کا تعلق شیطان سے ہو، جیسا کہ حدیث میں ہے: ’’رؤیا (سچے خواب) اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتے ہیں اور حلم (برے خواب) شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں۔‘‘[2] شاہِ مصر نے اپنے خواب کی درباریوں سے تعبیر مانگی تو انھوں نے کہا:
[1] صٓ 44:38۔ [2] صحیح البخاري، حدیث: 7005، وصحیح مسلم، حدیث: 2261۔